السلام علیکُم
زیادہ تر طلبہ و طالبات کے
ای میل آئے مجھے جس میں زیادہ تر کو انگریزی سیکھنے کے حوالے سے مندرجہ ذیل مشکلات کا سامنا ہے
مجھے ای میل پر میرے بلاگ کے فارم کے ذرئعے ای میل کرنے والے بہن بھائیوں میں
محمد مختیارٗ
صفیان سیالکوٹٗ
سمیعہ طالبٗ
رضوان احمد وڑائچ
اور دیگر طلبہ و طالبات شامل ہیں.
ان میں سے زیادہ تر کا لکھنا ہے کہ وہ اپنی انگریزی بولنے .. سننے اور یاد رکھنے کی صلاحیت کو کیسے بہتر سے بہتر بنا سکتی/سکتے ہیں؟
جواب :
آپ جو بھی انگریزی کے
الفاظ بولتے ہیں ان پر شک کا اظہار ہرگز نہ کیجئے بلکہ بلا تمہید بول دیا کیجئے ایسے میں آپ
سیکھیں گے بھی اور آپ کے قابل اور اچھے دوست آپ کی
غلطیوں کی بھی تصحیح کر دیا کریں گے .
انگریزی زبان میں لاکھوں الفاظ ہیں جن کو ایک وقت میں یاد رکھنا کسی غیر مقامی انگریزی بولنے والے کے لئے مشکل ضرور
ہے مگر ناممکن نہیں ہے.
انگریزی بولنے کیلئے چند باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے.
زیادہ تر لوگ انگریزی بولنے میں ناکام اس لئے رہتے ہیں کیونکہ وہ
انگریزی کو یا تو اتنا آسان سمجھ لیتے ہیں کہ وہ اسے صرف تین ماہ
میں سیکھے جانے والے اداروں میں تلاش کرتے ہیں اور پھر تین ماہ کے بعد ناکام واپسی کرتے ہیں.
یا وہ انگریزی کو اتنا مشکل
سمجھ لیتے ہیں کہ رٹا لگا لگا کہ یاد کرتے ہیں.
یاد رہے .
.
اگر آپ واقعی انگریزی زبان سیکھنا اور سمجھنا چاہتے ہیں تو ان دو چیزوں سے مکمل پرہیز کیجئے.
ایک تین ماہ کے کوچنگ سنٹرز
میں جانا بند کردیں. کیونکہ ایسی کوئی بات نہیں کہ صرف تین ماہ
میں آپ انگریز بن جائینگے.
دوسرا انگریزی کے الفاظ کو رٹ کر یاد مت کیجئے کیونکہ اس سے سوائے دماغ کے ضیاع کے کوئی
فائدہ نہیں.
انگریزی سیکھنے کیلئے چند مفید تجاویز.
. بولنے کی صلاحیت.
اول تو یہ کہ آپ بولنے کی مہارت کو صرف بول کر ہی بہتر بنا سکتے ہیں.
جیسے کہ دوستوں عزیزوں اور مختلف لوگ جن کے
پاس آپ کا وقت گزرتا ہے اگر وہ تعلیم یافتہ ہیں تو آپ ان کے
ساتھ بولیں . جب تک آپ عملی زندگی میں انگریزی بولیں گے نہیں تب تک آپ جتنا بھی رٹ لیں فائدہ نہیں ہوگا.
. سننے کی صلاحیت .
انگریزی بولنے والے دو قسم کے ہوتے ہیں.
.Native English Speakers.
Non Native.
نیٹو یعنی مقامی انگریز
.نان نیٹو یعنی غیر مقامی انگریز.
مقامی انگریز وہ ہیں جن کی اپنی زبان ہی انگلش ہے .
ایسے انگریزوں کی انگریزی بولنے اور ہماری انگریزی کے الفاظ ادا کرنے
میں بہت فرق ہوتا ہے.
عام طور پر جب کسی پاکستانی کے منہ
سے انگریزی سنتے ہیں تو سمجھ آجاتی ہے مگر انگریز کے منہ سے انگریزی کے الفاظ آسانی سے سمجھ نہیں آتے.
ایسی انگریزی
سمجھنے کیلئے پھر سننے کی صلاحیت کو بہتر بنانا ہوتا ہے.
اس کے لئے
بہتر یہ ہے کہ آپ انگریزی کی آڈیو سنیں اور جہاں سمجھ نہ آئے وہاں آپ دوبارہ سنیں .
اگر آپ کو سننے میں مسئلہ درپیش ہے تو
آپ ویڈیو دیکھیں جس میں انگریزی بولی بھی جائے اور
سکرین پر لکھی ہوئی بھی نظر آئے جیسے کہ بعض موویز میں ہوتا ہے.
اس سے آپ کو کچھ عرصے میں مقامی انگریزوں کی
انگریزی کے الفاظ ادا کرنے کے طریقہ کار کا آئیڈیا ہوجائے گا اور
آپ بہتر طور پر سن سکیں گے .
. یاد رکھنے کی صلاحیت.
جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ انگریزی کو بولنے کے لئے انگریزی کے ذخیرہ الفاظ کا ہونا ضروری ہے.
مختلف چیزوں یا افعال کے نام
یاد رکھنا آسان کام نہیں اگر آپ روزانہ اپنی روزمرہ زندگی
میں یہ نام استعمال نہیں کرتے تو پھر بہت مشکل ہے .
اب کسی بھی چیز کے لئے ڈکشنری کا بار بار اٹھانا تو بہت مشکل کام ہے .
اس
کے لئے آپ ایک کام کیجئے.
آپ روزمرہ زندگی میں جو
چیزیں استعمال کرتے ہیں آپ ان کے اوپر لیبل لگائیں جیسے کہ شیشہ کے اوپر پیارا سا لیبل بنا کہ لگا دیں جس پر شیشے کا نام
انگریزی میں لکھا ہوگا.
دوسری مثال یہ کہ چینی کے ڈبے پر انگریزی
میں شوگر کا لیبل لگا دیں.
اس طرح آپ کو ان چیزوں کے نام رٹنے کی ضرورت نہیں ھوگی اور آپ جب بھی یہ چیزیں
استعمال کریں گے آپ کی نظر ان کے نام پر بھی پڑے گی .
اور آپ
آسانی سے کچھ ہی عرصے میں بغیر یاد کئے اور دماغ کھپا ئے بغیر ذخیرہ الفاظ یاد کر لیں گے .
آپ میرے اس مشورے کو صرف لیبل لگانے تک ہی محدود نہیں کرسکتے بلکہ آپ اپنے دماغ کا استعمال کر کہ ایسے اور بھی
طریقے استعمال کرسکتے ہیں جیسے کہ آپ ایک ڈائری رکھیں جس
میں آپ روز کا حساب لکھا کریں کہ آج فلاں چیزیں خریدیں یا بیچ ڈالیں اور نام انگریزی میں لکھا کریں تو آپ کی یاد رکھنے کی
صلاحیت خود بہ خود بہتر رہا کرے گی .
اس کے علاوہ آپ
انگریزی گرامر ضرور سیکھیں کیونکہ اس سے آپ کو جملہ ترتیب دینے کا طریقہ کار آجا ئے گا۔
والسلام
عابد افضل مجاز